محمد صبحي: میں معاہدہ کی جمہوریت اور عمل آوری کی آمریت پر عمل پیرا ہوں

محمد صبحي: میں معاہدہ کی جمہوریت اور عمل آوری کی آمریت پر عمل پیرا ہوں
TT

محمد صبحي: میں معاہدہ کی جمہوریت اور عمل آوری کی آمریت پر عمل پیرا ہوں

محمد صبحي: میں معاہدہ کی جمہوریت اور عمل آوری کی آمریت پر عمل پیرا ہوں
سن 1970 میں انسٹی ٹیوٹ آف تھیٹریکل آرٹس سے گریجویشن ہونے کے بعد گزشتہ پچاس سالوں کے دوران مصری عظیم مصور محمد صبحي ایک اداکار، مصنف اور ہدایت کار کی حیثیت سے اپنی صلاحیتوں کو پیش کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور انہوں نے تقریبا 42 ڈرامے پیش کیے اور دلچسپ اور معنی خیز ٹیلیویزن شو بھی پیش کئے ہیں۔

صبحي اسٹیج پر اپنے سفر کو بہت اطمینان کے ساتھ دیکھتے ہیں کیوںکہ وہ شروع سے ہی اپنے پیش کردہ معاملات میں فرق پیدا کرنا چاہتے تھے اور اس کے لئے ایک آئین قائم کیا جس سے روگردانی کبھی نہیں کی ہے۔

الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فن ایک نظم وضبط کا نام ہے اور جب میں معاہدے کی جمہوریت پر عمل پیرا ہوں تو میں اس پر عمل درآمد کی آمریت کی بھی پیروی کرتا ہوں اور انہوں نے کہا کہ وہ اپنے کچھ شوز میں اداکاری،  تحریری اور ہدایتکاری کا امتزاج کیا ہے جس سے ان پر بہت زیادہ بوجھ اور ذمہ داری کا پتہ چلتا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 11 محرم الحرام 1442 ہجرى - 30 اگست 2020ء شماره نمبر [15251]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]