محمد صبحي: میں معاہدہ کی جمہوریت اور عمل آوری کی آمریت پر عمل پیرا ہوں

محمد صبحي: میں معاہدہ کی جمہوریت اور عمل آوری کی آمریت پر عمل پیرا ہوں
TT

محمد صبحي: میں معاہدہ کی جمہوریت اور عمل آوری کی آمریت پر عمل پیرا ہوں

محمد صبحي: میں معاہدہ کی جمہوریت اور عمل آوری کی آمریت پر عمل پیرا ہوں
سن 1970 میں انسٹی ٹیوٹ آف تھیٹریکل آرٹس سے گریجویشن ہونے کے بعد گزشتہ پچاس سالوں کے دوران مصری عظیم مصور محمد صبحي ایک اداکار، مصنف اور ہدایت کار کی حیثیت سے اپنی صلاحیتوں کو پیش کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور انہوں نے تقریبا 42 ڈرامے پیش کیے اور دلچسپ اور معنی خیز ٹیلیویزن شو بھی پیش کئے ہیں۔

صبحي اسٹیج پر اپنے سفر کو بہت اطمینان کے ساتھ دیکھتے ہیں کیوںکہ وہ شروع سے ہی اپنے پیش کردہ معاملات میں فرق پیدا کرنا چاہتے تھے اور اس کے لئے ایک آئین قائم کیا جس سے روگردانی کبھی نہیں کی ہے۔

الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فن ایک نظم وضبط کا نام ہے اور جب میں معاہدے کی جمہوریت پر عمل پیرا ہوں تو میں اس پر عمل درآمد کی آمریت کی بھی پیروی کرتا ہوں اور انہوں نے کہا کہ وہ اپنے کچھ شوز میں اداکاری،  تحریری اور ہدایتکاری کا امتزاج کیا ہے جس سے ان پر بہت زیادہ بوجھ اور ذمہ داری کا پتہ چلتا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 11 محرم الحرام 1442 ہجرى - 30 اگست 2020ء شماره نمبر [15251]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]