کشنر: ٹرمپ کا وژن دو ریاستوں کا حل ہے

اسرائیلی وزیر اعظم کو کل اپنے دفتر میں کشنر کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
اسرائیلی وزیر اعظم کو کل اپنے دفتر میں کشنر کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

کشنر: ٹرمپ کا وژن دو ریاستوں کا حل ہے

اسرائیلی وزیر اعظم کو کل اپنے دفتر میں کشنر کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
اسرائیلی وزیر اعظم کو کل اپنے دفتر میں کشنر کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر اور داماد جیریڈ کشنر نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ گزشتہ اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی اور فلسطینی تنازعہ کے حل کے لئے امریکی صدر کا وژن دو ریاستوں کے حل پر مبنی ہے اور اسی میں اسرائیل کی سلامتی کی ضمانت بھی ہے۔

ابو ظہبی مذاکرات کے لئے امریکی وفد کل صبح مشرق وسطی کے لئے ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اوی برکویٹز اور ایرانی امور کے خصوصی ایلچی برائن ہک اور قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن کی شرکت کے ساتھ تل ابیب پہنچے ہیں۔

وفد نے اسرائیلی صدر ریون ریولن، وزیر اعظم کے متبادل وزیر سلامتی بینی گانٹز اور وزیر خارجہ گبی اشکنازی سے ملاقات کی ہے اور آج پیر کو یہ وفد اسرائیلی مذاکراتی وفد کے ہمراہ ابوظہبی کا سفر کرے گا اور یاد رہے کہ یہ سب قومی سلامتی کونسل کے سربراہ کی زیر صدارت ہو رہا ہے جو وزیر اعظم مئير بن شبات کے دفتر میں ہیں۔(۔۔۔)

پیر 12 محرم الحرام 1442 ہجرى - 31 اگست 2020ء شماره نمبر [15252]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]