لوکاشینکو نے یورپ کے ساتھ سرحدوں کو بند کرنے کی دھمکی دی ہے

دارالحکومت منسک میں صدارتی انتخابات کے نتائج کے خلاف احتجاج کرنے والے کارکنوں کے مارچ کو روکتی ہوئی سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دارالحکومت منسک میں صدارتی انتخابات کے نتائج کے خلاف احتجاج کرنے والے کارکنوں کے مارچ کو روکتی ہوئی سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لوکاشینکو نے یورپ کے ساتھ سرحدوں کو بند کرنے کی دھمکی دی ہے

دارالحکومت منسک میں صدارتی انتخابات کے نتائج کے خلاف احتجاج کرنے والے کارکنوں کے مارچ کو روکتی ہوئی سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دارالحکومت منسک میں صدارتی انتخابات کے نتائج کے خلاف احتجاج کرنے والے کارکنوں کے مارچ کو روکتی ہوئی سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز بیلاروس کے بحران میں مزید اضافہ ہونے کا مشاہدہ کیا گیا ہے جبکہ صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے دھمکی دی ہے کہ وہ ہمسایہ یوروپی ممالک کے ساتھ اپنے ملک کی سرحدیں بند کردیں گے اور انہیں ایک "قتل عام" کی وارننگ دی ہے اگر اپوزیشن کے اقتدار میں آتا ہے تو ملک اس کا مشاہدہ کر سکتا ہے۔

گزشتہ روز مظاہروں کا دائرہ اس وقت وسیع ہوگیا جب نئے تعلیمی سال کے آغاز کے موقع پر یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کے طلبہ نے متعدد شہروں میں ہونے والے بڑے مارچوں میں شرکت کی۔(۔۔۔)

بدھ 14 محرم الحرام 1442 ہجرى - 02 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15254]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]