میکرون کی طرف سے بغداد کی خودمختاری کے تحفظ کے لئے ایک پیش کش

گزشتہ روز الکاظمی اور میکرون کو بغداد میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز الکاظمی اور میکرون کو بغداد میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

میکرون کی طرف سے بغداد کی خودمختاری کے تحفظ کے لئے ایک پیش کش

گزشتہ روز الکاظمی اور میکرون کو بغداد میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز الکاظمی اور میکرون کو بغداد میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون گزشتہ روز بغداد پہنچے ہیں جہاں انہوں نے چار گھنٹوں کا دورہ کیا ہے اور اقوام متحدہ کے تعاون سے عراق کی خودمختاری کے تحفظ کے لئے ایک پیش کش بھی کی ہے اور اس سلسلہ میں انہوں نے صدر برہم صالح اور وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کی سربراہی میں عراقی رہنماؤں کے ساتھ تبادلۂ خیال بھی کیا ہے۔

میکرون نے گزشتہ روز اپنے عراقی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ عراق ایک اہم مرحلے سے گزر رہا ہے  اور (آئی ایس آئی ایس) کے خلاف جنگ ختم نہیں ہوئی ہے کیونکہ (آئی ایس آئی ایس) اور بہت ساری بیرونی مداخلتیں عراق کو خطرہ بنانے والے چیلینج ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ عراق کے رہنماؤں کو ایک عبوری مرحلے کی رہنمائی کرنی ہوگی اور عراقی خودمختاری کی تعمیر کرنا ہوگی جس سے ان کے ملک کی حفاظت ہو سکے اور خطے کی سلامتی کو مستحکم کیا جا سکے۔

نہ میکرون اور نہ ہی عراقی قیادت نے فرانسیسی اقدام کے مشمولات کا انکشاف کیا ہے اور صالح نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ عراق فرانس کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت کا منتظر ہے  اور اس بات کی نشاندہی بھی کی کہ عراق اور فرانس کے مابین منصوبوں اور معاہدوں کا اعلان کیا جائے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 15 محرم الحرام 1442 ہجرى - 03 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15255]



امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]