"الشرق الاوسط" سے «صافر» کے ایک عہدیدار کی گفتگو: ٹینکر خالی کرنے سے پہلے ہم اسے درست نہیں کر سکتے ہیں

"الشرق الاوسط" سے «صافر» کے ایک عہدیدار کی گفتگو: ٹینکر خالی کرنے سے پہلے ہم اسے درست نہیں کر سکتے ہیں
TT

"الشرق الاوسط" سے «صافر» کے ایک عہدیدار کی گفتگو: ٹینکر خالی کرنے سے پہلے ہم اسے درست نہیں کر سکتے ہیں

"الشرق الاوسط" سے «صافر» کے ایک عہدیدار کی گفتگو: ٹینکر خالی کرنے سے پہلے ہم اسے درست نہیں کر سکتے ہیں
یمن کے مغرب میں واقع حدیدہ کے ساحل پر 1.1 ملین بیرل خام تیل کے ساتھ تیرتے ہوئے پروڈکشن اینڈ ایکسپلوریشن آپریشنز کے لئے «صافر» کمپنی نے جو ٹینکر «صافر» کی مالک ہے اس نے کہا ہے کہ یمن اور اس خطے میں کوئی بے مثال ماحولیاتی تباہی ہونے سے قبل ٹینکر کو اپنا تیل فوری طور پر اتارنے کی ضرورت ہے کیونکہ تیل کی اس مقدار کی وجہ سے دھماکہ ہو سکتا ہے۔

کمپنی کے ایک سینئر عہدیدار نے الشرق الاوسط کو دیئے گئے بیانات میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اقوام متحدہ کے ماہرین کی ایک ٹیم کے ذریعہ ٹینکر کی درستگی یا اس کی تشخیص کے بارے میں بات کرنا ایک ایسا معاملہ ہے بس سے حقائق کو نظرانداز کیا جا سکتا ہے اور اسے غلط سمت میں لے جایا جا سکتا ہے۔

اپنی شناخت ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس عہدیدار نے مزید کہا کہ اس معاملے سے نمٹنے کے لئے صحیح نقطہ نظر یہ ہے کہ اقوام متحدہ کی ٹیم اور یمن میں متصادم قوتوں پر دباؤ ڈالا جائے تاکہ وہ «صافر» آئل ٹینک کو خالی کرنے کے لئے ایک فوری ٹینڈر جاری کرے۔(۔۔۔)

 جمعرات 15 محرم الحرام 1442 ہجرى - 03 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15255]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]