"الشرق الاوسط" سے «صافر» کے ایک عہدیدار کی گفتگو: ٹینکر خالی کرنے سے پہلے ہم اسے درست نہیں کر سکتے ہیں

"الشرق الاوسط" سے «صافر» کے ایک عہدیدار کی گفتگو: ٹینکر خالی کرنے سے پہلے ہم اسے درست نہیں کر سکتے ہیں
TT

"الشرق الاوسط" سے «صافر» کے ایک عہدیدار کی گفتگو: ٹینکر خالی کرنے سے پہلے ہم اسے درست نہیں کر سکتے ہیں

"الشرق الاوسط" سے «صافر» کے ایک عہدیدار کی گفتگو: ٹینکر خالی کرنے سے پہلے ہم اسے درست نہیں کر سکتے ہیں
یمن کے مغرب میں واقع حدیدہ کے ساحل پر 1.1 ملین بیرل خام تیل کے ساتھ تیرتے ہوئے پروڈکشن اینڈ ایکسپلوریشن آپریشنز کے لئے «صافر» کمپنی نے جو ٹینکر «صافر» کی مالک ہے اس نے کہا ہے کہ یمن اور اس خطے میں کوئی بے مثال ماحولیاتی تباہی ہونے سے قبل ٹینکر کو اپنا تیل فوری طور پر اتارنے کی ضرورت ہے کیونکہ تیل کی اس مقدار کی وجہ سے دھماکہ ہو سکتا ہے۔

کمپنی کے ایک سینئر عہدیدار نے الشرق الاوسط کو دیئے گئے بیانات میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اقوام متحدہ کے ماہرین کی ایک ٹیم کے ذریعہ ٹینکر کی درستگی یا اس کی تشخیص کے بارے میں بات کرنا ایک ایسا معاملہ ہے بس سے حقائق کو نظرانداز کیا جا سکتا ہے اور اسے غلط سمت میں لے جایا جا سکتا ہے۔

اپنی شناخت ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس عہدیدار نے مزید کہا کہ اس معاملے سے نمٹنے کے لئے صحیح نقطہ نظر یہ ہے کہ اقوام متحدہ کی ٹیم اور یمن میں متصادم قوتوں پر دباؤ ڈالا جائے تاکہ وہ «صافر» آئل ٹینک کو خالی کرنے کے لئے ایک فوری ٹینڈر جاری کرے۔(۔۔۔)

 جمعرات 15 محرم الحرام 1442 ہجرى - 03 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15255]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]