حفتر نے جنوبی لیبیا میں اپنا کنٹرول مضبوط کیا

پرسو روز جوزف بورل کو طرابلس میں الوفاق کے وزیر خارجہ الطاهر سيالة سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز جوزف بورل کو طرابلس میں الوفاق کے وزیر خارجہ الطاهر سيالة سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

حفتر نے جنوبی لیبیا میں اپنا کنٹرول مضبوط کیا

پرسو روز جوزف بورل کو طرابلس میں الوفاق کے وزیر خارجہ الطاهر سيالة سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز جوزف بورل کو طرابلس میں الوفاق کے وزیر خارجہ الطاهر سيالة سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں "لیبیا نیشنل آرمی" نے ملک کے جنوبی علاقوں پر اپنے کنٹرول کی تصدیق کردی ہے اور گزشتہ شام نیشنل آرمی نے جنوب مغربی لیبیا میں مرزوق بیسن، شرارہ اور ایل فیل کے کنؤوں کے آس پاس میں مشترکہ فوجی سیکیورٹی گشت والی اپنی یونٹوں کی فوٹیج نشر کی ہے اور یہ سلسلہ اوباری اور غات شہروں تک پھیلا ہوا ہے۔

اسی سلسلہ میں فائز السراج کی سربراہی میں "الوفاق" حکومت کی وفادار فورسز نے قومی فوج کی افواج پر "سرت شہر میں دونوں فریقوں کے درمیان جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا ہے اور "الوفاق" فورسز کے ترجمان کرنل محمد قنونو نے کہا ہے کہ ان کی افواج نے اس خلاف ورزی کی نگرانی کی ہے جو 72 گھنٹوں میں اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے اور انہوں نے گزشتہ روز ایک بیان میں مزید کہا کہ فوج کے دستوں نے سرت کے مغرب میں الوفاق فورسز کے ہیڈکوارٹر کی طرف 6 گراڈ راکٹ فائر کیے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 15 محرم الحرام 1442 ہجرى - 03 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15255]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]