روس ترکی اور شام کے کردوں کے مابین ثالثی کرے گا

روس ترکی اور شام کے کردوں کے مابین ثالثی کرے گا
TT

روس ترکی اور شام کے کردوں کے مابین ثالثی کرے گا

روس ترکی اور شام کے کردوں کے مابین ثالثی کرے گا
شام کے ایک کرد رہنما نے کہا ہے کہ ماسکو انقرہ اور "شامی ڈیموکریٹک کونسل" کے مابین ثالثی کا خواہاں ہے  اور یاد رہے کہ "شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے سیاسی ونگ میں کرد "عوامی تحفظ یونٹ" کا غلبہ ہے اور مشرقی فرات کے حصے میں ان کا کنٹرول ہے۔

روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شام کے لئے روسی صدر کے خصوصی ایلچی الیگزنڈر لاورینتیف اور نائب وزیر خارجہ سیرگی ورشین نے ماسکو میں نائب وزیر خارجہ سادات اونل کی سربراہی میں ترک وفد سے ملاقات کی ہے اور مشرقی فرات کے خطے کی صورتحال پر دھمکیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تبادلۂ خیال کیا گیا ہے اور شامی عرب جمہوریہ کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچاننے والی دھمکیوں کو بھی نگاہ میں رکھا گیا ہے۔

دریں اثنا روس کے ماہرین نے کہا ہے کہ روسی وزیر خارجہ سیرگی لاوروف نے کچھ دن پہلے جان بوجھ کر "شامی ڈیموکریٹک کونسل" کے ایک وفد کی میزبانی کی ہے جس میں انقرہ اور واشنگٹن کو پیغامات دیئے گئے ہیں اور اس بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی قیادت ترکی اور کرد کے درمیان تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 15 محرم الحرام 1442 ہجرى - 03 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15255]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]