سوڈان تین ماہ کے لئے ڈیزاسٹر اور ہنگامی صورتحال والا بنا علاقہ

سوڈان تین ماہ کے لئے ڈیزاسٹر اور ہنگامی صورتحال والا بنا علاقہ
TT

سوڈان تین ماہ کے لئے ڈیزاسٹر اور ہنگامی صورتحال والا بنا علاقہ

سوڈان تین ماہ کے لئے ڈیزاسٹر اور ہنگامی صورتحال والا بنا علاقہ
ایک صدی کی مدت میں ملک میں آنے والے سب سے بدترین سیلاب کا سامنا کرتے ہوئے  سوڈانی حکام نے کل 3 ماہ کی مدت کے لئے ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا  ہے اور ملک کے تمام حصوں کو ایک قدرتی آفات کا علاقہ قرار دے دیا ہے اور اسی کے ساتھ اس بات کی تصدیق بھی کی ہے کہ خدمت کی سہولیات میں شدید نقصان کے علاوہ سیلاب سے دسیوں ہزار گھر اور نصف ملین سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

سیلاب نے 18 میں سے 16 ریاستوں کو اپنے چپیٹ میں لے لیا ہے جن میں سب سے زیادہ نقصان زدہ علاقہ جزيرة اور خرطوم ہے جبکہ وزارت آبپاشی نے سوڈانی ندیوں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے بارے میں انتباہ جاری کیا ہے اور اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ریکارڈ والی تعداد (17 میٹر سے زیادہ) تک پہنچ گیا ہے اور یہ اضافہ 1902 سال میں دریا کی نگرانی کے آغاز کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔
 
سوڈانی نیوز ایجنسی (سونا) نے پرسو شام وزیر برائے محنت و سماجی ترقی لینا شیخ کے بیانات کے حوالے سے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں بتایا ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ اس سیلاب کے نتیجے میں 99 شہری ہلاک، 46 دیگر افراد زخمی اور نصف ملین سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں اور اسی کے ساتھ ایک لاکھ سے زیادہ مکانات مجموعی اور جزوی طور پر منہدم ہو چکے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 18 محرم الحرام 1442 ہجرى - 06 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15258]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]