ڈاکٹروں کی ہجرت سے لبنان کے اسپتالوں کو خطرہ ہے

ڈاکٹروں کی ہجرت سے لبنان کے اسپتالوں کو خطرہ ہے
TT

ڈاکٹروں کی ہجرت سے لبنان کے اسپتالوں کو خطرہ ہے

ڈاکٹروں کی ہجرت سے لبنان کے اسپتالوں کو خطرہ ہے
لبنانی ڈاکٹرز سنڈیکیٹ کے سربراہ پروفیسر شرف ابو شرف نے الشرق الاوسط سے انکشاف کیا ہے کہ سینکڑوں ڈاکٹر لبنان کو بیرون ملک میں کام کرنے کے لئے چھوڑ کر جانے کے لئے تیار ہیں اور انہوں نے طبی شعبے میں افراتفری کی صورت حال سے آگاہ کیا ہے اور انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ یورپی ممالک، کینیڈا، امریکہ اور متعدد ہمسایہ عرب ممالک لبنانی ڈاکٹروں اور نرسوں کو ملازمت دینے کے لئے بہت کوشش کررہے ہیں۔

سنڈیکیٹ آف نرسز کی ذمہ دار ڈاکٹر میرنا ابی عبد اللہ ضومط نے یونین کے ممبروں سے صحت کے اداروں اور بیرون ملک اسپتالوں کے ذریعہ وابستگی کے حلف ناموں کے حصول کے لئے موصول ہونے والی درجنوں درخواستوں کے بارے میں بات کی ہے اور اس طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ کم تنخواہوں یا تنخواہوں کی کمی اور تعطیلات کی کمی کے نتیجے میں اس شعبے میں مزدوروں کی ہجرت غیر معمولی سطح پر پہنچ چکی ہے اور اس کے علاوہ پرخطر کام کی صورتحال تو ہے ہی۔(۔۔۔)

اتوار 18 محرم الحرام 1442 ہجرى - 06 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15258]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]