معیشت کو بچانے کے لئے دمشق میں ایک ممتاز روسی وفد کی آمدhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2495711/%D9%85%D8%B9%DB%8C%D8%B4%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D8%A8%DA%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AF%D9%85%D8%B4%D9%82-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D9%85%D8%AA%D8%A7%D8%B2-%D8%B1%D9%88%D8%B3%DB%8C-%D9%88%D9%81%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%D8%A2%D9%85%D8%AF
معیشت کو بچانے کے لئے دمشق میں ایک ممتاز روسی وفد کی آمد
لاوروف کو گزشتہ جمعرات کے دن شام میں اقوام متحدہ کے ایلچی جییر پیڈرسن کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
آج نائب وزیر اعظم اور حکومت میں معاشی فائل کے ذمہ دار یوری بوریسوف، وزیر خارجہ سیرگی لاوروف اور سفارتی وفوجی سطح کے عہدیداروں پر مشتمل ایک ممتاز روسی وفد شام کے صدر بشار الاسد اور ممتاز شامی عہدیداروں سے اس دورے کے دوران بات چیت کریں گے جو کئی گھنٹوں تک جاری رہے گا اور سیاسی اور معاشی سطح پر شام کی قیادت کے ساتھ مباحثے کی میز پر مکمل انتظامات کرنے کے ماسکو کے اقدام کے ذریعے ایک فیصلہ کن اہم چیز کھل کر سامنے آئے گی۔
ایک اعلی عہدے دار روسی سفارتی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ ماسکو اس وجہ سے آغاز کررہا ہے کہ شام مشکلات سے دوچار ہے اور خاص طور پر معاشی زندگی بہت خراب ہے اور شام پر عائد معاشی ناکہ بندی کا مقابلہ کرنے کے لئے ان مشکل حالات میں فعال مدد فراہم کرنے کی بہت ضرورت ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔