معیشت کو بچانے کے لئے دمشق میں ایک ممتاز روسی وفد کی آمد

لاوروف کو گزشتہ جمعرات کے دن شام میں اقوام متحدہ کے ایلچی جییر پیڈرسن کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
لاوروف کو گزشتہ جمعرات کے دن شام میں اقوام متحدہ کے ایلچی جییر پیڈرسن کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

معیشت کو بچانے کے لئے دمشق میں ایک ممتاز روسی وفد کی آمد

لاوروف کو گزشتہ جمعرات کے دن شام میں اقوام متحدہ کے ایلچی جییر پیڈرسن کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
لاوروف کو گزشتہ جمعرات کے دن شام میں اقوام متحدہ کے ایلچی جییر پیڈرسن کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
آج نائب وزیر اعظم اور حکومت میں معاشی فائل کے ذمہ دار یوری بوریسوف، وزیر خارجہ سیرگی لاوروف اور سفارتی وفوجی سطح کے عہدیداروں پر مشتمل ایک ممتاز روسی وفد شام کے صدر بشار الاسد اور ممتاز شامی عہدیداروں سے اس دورے کے دوران بات چیت کریں گے جو کئی گھنٹوں تک جاری رہے گا اور سیاسی اور معاشی سطح پر شام کی قیادت کے ساتھ مباحثے کی میز پر مکمل انتظامات کرنے کے ماسکو کے اقدام کے ذریعے ایک فیصلہ کن اہم چیز کھل کر سامنے آئے گی۔

ایک اعلی عہدے دار روسی سفارتی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ ماسکو اس وجہ سے آغاز کررہا ہے کہ شام مشکلات سے دوچار ہے اور خاص طور پر معاشی زندگی بہت خراب ہے  اور شام پر عائد معاشی ناکہ بندی کا مقابلہ کرنے کے لئے ان مشکل حالات میں فعال مدد فراہم کرنے کی بہت ضرورت ہے۔(۔۔۔)

پیر 19 محرم الحرام 1442 ہجرى - 07 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15259]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]