تقسیم کو ختم کرنے کے لئے لیبیا میں افہام وتفہیمhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2496976/%D8%AA%D9%82%D8%B3%DB%8C%D9%85-%DA%A9%D9%88-%D8%AE%D8%AA%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%81%DB%81%D8%A7%D9%85-%D9%88%D8%AA%D9%81%DB%81%DB%8C%D9%85
محمد خلیفہ نجم (دائیں) اور یوسف العكوري کو بوزنيقة ڈائیلاگ کے موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
بوزنيقة (مراکش): حاتم البطيوي
TT
TT
تقسیم کو ختم کرنے کے لئے لیبیا میں افہام وتفہیم
محمد خلیفہ نجم (دائیں) اور یوسف العكوري کو بوزنيقة ڈائیلاگ کے موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ایک طرف لیبیا میں ہونے والی اس گفت وشنید میں ایک ممکنہ پیشرفت کی نشاندہی ہو رہی ہے جو رباط کے جنوب میں واقع بوزنيقہ کے علاقہ میں ہو رہی ہے تو دوسری طرف ملک کے سپریم کونسل کے وفد کے ممبر محمد خلیفہ نجم اور ایوان نمائندگان (طبرق پارلیمنٹ) کے ممبر یوسف العكوري نے گزشتہ روز ایک مشترکہ اور مختصر بیان میں کہا ہے کہ یہ ڈائلاگ اپنے تیسرے دن میں مثبت اور تعمیری انداز میں آگے بڑھ رہی ہے اور ہر ایک کو اچھے اور ٹھوس نتائج کی امید ہے تاکہ ایک جامع سیاسی تصفیہ کی راہ ہموار ہو سکے۔
نجم اور العكوري نے بدعنوانی اور ملک میں سیاسی تقسیم کی صورتحال کے خاتمے کے واضح مقصدوں سے متعلق اہم افہام وتفہیم کے حصول کا اعلان کیا ہے۔
جب لیبیا کے بحران کے دو فریقین نے کل صبح انتہائی خفیہ صورتحال کے درمیان تیسری ملاقات کی ہے اسی وقت مراکشی وزارت خارجہ کے ایک ذمہ دار نے کل شام اعلان کیا ہےکہ لیبیا ڈائیلاگ آج بدھ کے دن ختم ہو جائے گا پھر جمعرات کے دن شروع ہوگا۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)