روس نے مشرقی بحیرۂ روم کے بحران میں ثالثی کی پیش کش کی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2498341/%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82%DB%8C-%D8%A8%D8%AD%DB%8C%D8%B1%DB%82-%D8%B1%D9%88%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AB%D8%A7%D9%84%D8%AB%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%DB%8C%D8%B4-%DA%A9%D8%B4-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%DB%92
روس نے مشرقی بحیرۂ روم کے بحران میں ثالثی کی پیش کش کی ہے
قبرص کے صدر کو گزشتہ روز نيقوسيا میں روسی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
انقرہ: سید عبد الرازق
TT
20
TT
روس نے مشرقی بحیرۂ روم کے بحران میں ثالثی کی پیش کش کی ہے
قبرص کے صدر کو گزشتہ روز نيقوسيا میں روسی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روس نے تناؤ کو ختم کرنے کے لئے مشرقی بحیرۂ روم میں متصادم جماعتوں کے مابین ثالثی کی پیش کش اس وقت کی ہے جب کل جمعرات کے روز شمالی اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (نیٹو) کے صدر دفتر میں ترکی اور یونان کے فوجی عہدیداروں کے ایک تکنیکی اجلاس کا آغاز کیا جائے گا تاکہ کشیدگی کو ختم کیا جاسکے اور مشرقی بحیرۂ روم میں متنازعہ فائلوں پر بات چیت کا آغاز کیا جاسکے۔
کل نيقوسيا میں بات چیت کے بعد روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک مشرقی بحیرۂ روم کی صورتحال پر بہت قریب سے نظر رکھے ہوئے ہوا ہے اور وہ ترکی اور قبرص کے مابین ہونے والی بات چیت میں دونوں فریقوں کے لئے قابل قبول حل کے لئے ایک حقیقی ڈائلاگ تیار کرنے کے لئے تیار ہے اور اگر متعلقہ فریقوں کی طرف سے درخواست کی گئی تو وہ مشرق میں بات چیت کے لئے اپنی مدد فراہم کرے گا۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)