روس نے مشرقی بحیرۂ روم کے بحران میں ثالثی کی پیش کش کی ہے

قبرص کے صدر کو گزشتہ روز نيقوسيا میں روسی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
قبرص کے صدر کو گزشتہ روز نيقوسيا میں روسی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

روس نے مشرقی بحیرۂ روم کے بحران میں ثالثی کی پیش کش کی ہے

قبرص کے صدر کو گزشتہ روز نيقوسيا میں روسی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
قبرص کے صدر کو گزشتہ روز نيقوسيا میں روسی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روس نے تناؤ کو ختم کرنے کے لئے مشرقی بحیرۂ روم میں متصادم جماعتوں کے مابین ثالثی کی پیش کش اس وقت کی ہے جب کل جمعرات کے روز شمالی اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (نیٹو) کے صدر دفتر میں ترکی اور یونان کے فوجی عہدیداروں کے ایک تکنیکی اجلاس کا آغاز کیا جائے گا تاکہ کشیدگی کو ختم کیا جاسکے اور مشرقی بحیرۂ روم میں متنازعہ فائلوں پر بات چیت کا آغاز کیا جاسکے۔

کل نيقوسيا میں بات چیت کے بعد روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک مشرقی بحیرۂ روم کی صورتحال پر بہت قریب سے نظر رکھے ہوئے ہوا ہے اور وہ ترکی اور قبرص کے مابین ہونے والی بات چیت میں دونوں فریقوں کے لئے قابل قبول حل کے لئے ایک حقیقی ڈائلاگ تیار کرنے کے لئے تیار ہے اور اگر متعلقہ فریقوں کی طرف سے درخواست کی گئی تو وہ مشرق میں بات چیت کے لئے اپنی مدد فراہم کرے گا۔(۔۔۔)

بدھ 21 محرم الحرام 1442 ہجرى - 09 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15261]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]