ترکی نے ایرانی حزب اختلاف کے ایک فرد کو کیا گرفتار

گزشتہ روز ترک - ایران کی سپریم کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے دوران اردوغان اور روحانی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی بی اے)
گزشتہ روز ترک - ایران کی سپریم کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے دوران اردوغان اور روحانی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی بی اے)
TT

ترکی نے ایرانی حزب اختلاف کے ایک فرد کو کیا گرفتار

گزشتہ روز ترک - ایران کی سپریم کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے دوران اردوغان اور روحانی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی بی اے)
گزشتہ روز ترک - ایران کی سپریم کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے دوران اردوغان اور روحانی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی بی اے)
گزشتہ روز ترکی حکومت نے ایرانی کارکن مریم شریعتمداری کو مغربی شہر ڈینزلی میں گرفتار کیا ہے تاکہ ان کو ان کے ملک جلاوطن کیا جا سکے اور یہ اقدام صدر رجب طیب اردوغان اور حسن روحانی کی سربراہی میں گزشتہ روز ویڈیو کے ذریعہ دونوں ملکوں کے مابین سپریم اسٹریٹجک تعاون کونسل کے اجلاس کے موقع پر کیا گیا ہے۔

"انقلاب اسٹریٹ گرلز" کے نام سے سرگرم کارکنوں میں سے ایک شریعتمداری نے ایران میں لازمی پردہ کے خلاف احتجاج کیا تھا اور اب انہوں نے اپنی گرفتاری کے بعد پولیس کی گاڑی کے اندر سے بنائے جانے والے ایک ویڈیو کلپ کے ذریعہ اپنی گرفتاری کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ترک پولیس نے حراست میں لے لیا ہے اور ا بانہیں ایران بھیج دیا جائے گا۔(۔۔۔)

بدھ 21 محرم الحرام 1442 ہجرى - 09 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15261]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]