ترکی نے ایرانی حزب اختلاف کے ایک فرد کو کیا گرفتار

گزشتہ روز ترک - ایران کی سپریم کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے دوران اردوغان اور روحانی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی بی اے)
گزشتہ روز ترک - ایران کی سپریم کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے دوران اردوغان اور روحانی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی بی اے)
TT

ترکی نے ایرانی حزب اختلاف کے ایک فرد کو کیا گرفتار

گزشتہ روز ترک - ایران کی سپریم کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے دوران اردوغان اور روحانی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی بی اے)
گزشتہ روز ترک - ایران کی سپریم کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے دوران اردوغان اور روحانی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی بی اے)
گزشتہ روز ترکی حکومت نے ایرانی کارکن مریم شریعتمداری کو مغربی شہر ڈینزلی میں گرفتار کیا ہے تاکہ ان کو ان کے ملک جلاوطن کیا جا سکے اور یہ اقدام صدر رجب طیب اردوغان اور حسن روحانی کی سربراہی میں گزشتہ روز ویڈیو کے ذریعہ دونوں ملکوں کے مابین سپریم اسٹریٹجک تعاون کونسل کے اجلاس کے موقع پر کیا گیا ہے۔

"انقلاب اسٹریٹ گرلز" کے نام سے سرگرم کارکنوں میں سے ایک شریعتمداری نے ایران میں لازمی پردہ کے خلاف احتجاج کیا تھا اور اب انہوں نے اپنی گرفتاری کے بعد پولیس کی گاڑی کے اندر سے بنائے جانے والے ایک ویڈیو کلپ کے ذریعہ اپنی گرفتاری کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ترک پولیس نے حراست میں لے لیا ہے اور ا بانہیں ایران بھیج دیا جائے گا۔(۔۔۔)

بدھ 21 محرم الحرام 1442 ہجرى - 09 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15261]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]