عرب نے ترکی اور ایرانی مداخلتوں کو کیا مسترد

کل عرب وزرائے خارجہ سے فرضی ملاقات کے دوران ابوالغیط کو دیکھا جا سکتا ہے (عرب لیگ)
کل عرب وزرائے خارجہ سے فرضی ملاقات کے دوران ابوالغیط کو دیکھا جا سکتا ہے (عرب لیگ)
TT

عرب نے ترکی اور ایرانی مداخلتوں کو کیا مسترد

کل عرب وزرائے خارجہ سے فرضی ملاقات کے دوران ابوالغیط کو دیکھا جا سکتا ہے (عرب لیگ)
کل عرب وزرائے خارجہ سے فرضی ملاقات کے دوران ابوالغیط کو دیکھا جا سکتا ہے (عرب لیگ)

کل عرب وزرائے خارجہ نے عرب امور میں اور خاص طور پر عراق، شام اور لیبیا میں ترکی اور ایرانی مداخلت کو مسترد کرنے کی تصدیق کی ہے کیونکہ یہ بین الاقوامی قانون اور متعلقہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

گزشتہ روز فلسطین کی سربراہی میں ہونے والے اجلاسوں کے اختتام پر عرب وزراء نے مزید کہا ہے کہ عرب ممالک کے اندرونی معاملات میں ترکی کی مداخلت پر فکرمند عرب کمیٹی نے عرب ممالک میں ترک فوجی موجودگی کی غیرقانونی ہونے کی تصدیق کی ہے اور خاص طور پر عراق، لیبیا اور شام سے اپنی تمام افواج کو دستبردار کرنے کی ضرورت کے بارے میں کہا ہے۔

اس ملاقات کے دوران مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے عرب ممالک کے مابین مزید کوآرڈینیشن کے ذریعے ترک حکومت کو روکنے کے لئے متفقہ اور متفق عرب پالیسی پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 22 محرم الحرام 1442 ہجرى - 10 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15262]

 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]