عرب نے ترکی اور ایرانی مداخلتوں کو کیا مسترد

کل عرب وزرائے خارجہ سے فرضی ملاقات کے دوران ابوالغیط کو دیکھا جا سکتا ہے (عرب لیگ)
کل عرب وزرائے خارجہ سے فرضی ملاقات کے دوران ابوالغیط کو دیکھا جا سکتا ہے (عرب لیگ)
TT

عرب نے ترکی اور ایرانی مداخلتوں کو کیا مسترد

کل عرب وزرائے خارجہ سے فرضی ملاقات کے دوران ابوالغیط کو دیکھا جا سکتا ہے (عرب لیگ)
کل عرب وزرائے خارجہ سے فرضی ملاقات کے دوران ابوالغیط کو دیکھا جا سکتا ہے (عرب لیگ)

کل عرب وزرائے خارجہ نے عرب امور میں اور خاص طور پر عراق، شام اور لیبیا میں ترکی اور ایرانی مداخلت کو مسترد کرنے کی تصدیق کی ہے کیونکہ یہ بین الاقوامی قانون اور متعلقہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

گزشتہ روز فلسطین کی سربراہی میں ہونے والے اجلاسوں کے اختتام پر عرب وزراء نے مزید کہا ہے کہ عرب ممالک کے اندرونی معاملات میں ترکی کی مداخلت پر فکرمند عرب کمیٹی نے عرب ممالک میں ترک فوجی موجودگی کی غیرقانونی ہونے کی تصدیق کی ہے اور خاص طور پر عراق، لیبیا اور شام سے اپنی تمام افواج کو دستبردار کرنے کی ضرورت کے بارے میں کہا ہے۔

اس ملاقات کے دوران مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے عرب ممالک کے مابین مزید کوآرڈینیشن کے ذریعے ترک حکومت کو روکنے کے لئے متفقہ اور متفق عرب پالیسی پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 22 محرم الحرام 1442 ہجرى - 10 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15262]

 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]