لبنان میں شیعہ جوڑی پابندیوں کے بعد مال سے جکڑے ہوئے ہیں

سابق وزراء علی حسن خلیل (دائیں) اور یوسف فنيانوس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
سابق وزراء علی حسن خلیل (دائیں) اور یوسف فنيانوس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

لبنان میں شیعہ جوڑی پابندیوں کے بعد مال سے جکڑے ہوئے ہیں

سابق وزراء علی حسن خلیل (دائیں) اور یوسف فنيانوس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
سابق وزراء علی حسن خلیل (دائیں) اور یوسف فنيانوس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
لبنان میں دو سابق وزراء علی حسن خلیل اور یوسف فنيانوس پر واشنگٹن کی طرف سے عائد پابندیوں نے "شیعہ جوڑی" ("امال موومنٹ" اور "حزب اللہ") کی اس پوزیشن کو سخت کردیا ہے جس میں وہ کسی شیعہ وزیر کو "فنانس" پورٹ فولیو کو برداشت کریں گے اور اس وزیر کے فرقہ کو کوئی بھی نقصان نہیں پہنچے گا اگرچہ کچھ ذرائع اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اس جوڑی کی اپنی پوزیشن پر ثابت قدمی کو امریکی پابندیوں کے براہ راست ردعمل کے طور پر نہیں سمجھا جا سکتا ہے۔

امل موومنٹ اور مردہ موومنٹ نے ایک ساتھ مل کر خلیل اور فنیانوس کو سیاسی طور پر نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔

لبنان کے صدر مائکل عون نے وزیر خارجہ شربل وهبة سے کہا ہے کہ وہ ان حالات کے بارے میں جاننے کے لئے ضروری رابطے کریں جن سے امریکی خزانے کو حالیہ پابندیاں عائد کرنے کا اشارہ ہوا ہے تاکہ اس کی بنیاد پر کچھ کیا جا سکے۔(۔۔۔)

جمعرات 22 محرم الحرام 1442 ہجرى - 10 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15262]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]