لبنان میں شیعہ جوڑی پابندیوں کے بعد مال سے جکڑے ہوئے ہیں

سابق وزراء علی حسن خلیل (دائیں) اور یوسف فنيانوس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
سابق وزراء علی حسن خلیل (دائیں) اور یوسف فنيانوس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

لبنان میں شیعہ جوڑی پابندیوں کے بعد مال سے جکڑے ہوئے ہیں

سابق وزراء علی حسن خلیل (دائیں) اور یوسف فنيانوس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
سابق وزراء علی حسن خلیل (دائیں) اور یوسف فنيانوس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
لبنان میں دو سابق وزراء علی حسن خلیل اور یوسف فنيانوس پر واشنگٹن کی طرف سے عائد پابندیوں نے "شیعہ جوڑی" ("امال موومنٹ" اور "حزب اللہ") کی اس پوزیشن کو سخت کردیا ہے جس میں وہ کسی شیعہ وزیر کو "فنانس" پورٹ فولیو کو برداشت کریں گے اور اس وزیر کے فرقہ کو کوئی بھی نقصان نہیں پہنچے گا اگرچہ کچھ ذرائع اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اس جوڑی کی اپنی پوزیشن پر ثابت قدمی کو امریکی پابندیوں کے براہ راست ردعمل کے طور پر نہیں سمجھا جا سکتا ہے۔

امل موومنٹ اور مردہ موومنٹ نے ایک ساتھ مل کر خلیل اور فنیانوس کو سیاسی طور پر نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔

لبنان کے صدر مائکل عون نے وزیر خارجہ شربل وهبة سے کہا ہے کہ وہ ان حالات کے بارے میں جاننے کے لئے ضروری رابطے کریں جن سے امریکی خزانے کو حالیہ پابندیاں عائد کرنے کا اشارہ ہوا ہے تاکہ اس کی بنیاد پر کچھ کیا جا سکے۔(۔۔۔)

جمعرات 22 محرم الحرام 1442 ہجرى - 10 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15262]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]