خودمختار منصب سنبھالنے کے طریقۂ کار کے سلسلہ میں لیبیا کا معاہدہ

مراکشی وزیر خارجہ کو کل بوزنیقہ میں لیبیا کے حوار میں شریک دونوں وفود کے ممبروں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
مراکشی وزیر خارجہ کو کل بوزنیقہ میں لیبیا کے حوار میں شریک دونوں وفود کے ممبروں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

خودمختار منصب سنبھالنے کے طریقۂ کار کے سلسلہ میں لیبیا کا معاہدہ

مراکشی وزیر خارجہ کو کل بوزنیقہ میں لیبیا کے حوار میں شریک دونوں وفود کے ممبروں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
مراکشی وزیر خارجہ کو کل بوزنیقہ میں لیبیا کے حوار میں شریک دونوں وفود کے ممبروں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
لیبیا بحران کے دو فریقین نے مراکش کے بوزنیقہ میں گزشتہ اتوار سے جاری لیبیا حوار کے اختتام پر مطلق العنان منصبوں کو سنبھالنے کے معیار اور شفاف اور مقصد کے طریقۂ کار کی وضاحت کے سلسلہ میں اتفاق کیا ہے اور یہ سب گزشتہ شام لیبیا کی پارلیمنٹ (توبرک پارلیمنٹ) اور سپریم کونسل آف اسٹیٹ کے وفود کے ذریعہ کل شام جاری ہونے والے آخری مشترکہ بیان میں سامنے آیا ہے۔

دونوں فریقوں نے اس معاہدے پر عمل درآمد اور عمل کو یقینی بنانے کے طریقہ کار کو مکمل کرنے کے لئے ستمبر کے آخری ہفتے میں اجلاسوں کو دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

اس بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ معاہدہ ملک کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے ہوا ہے کیونکہ مختلف سطحوں پر ملک کی صورتحال بہت پرخطر ہے اور اس سے لیبیا کی ریاست کی سالمیت، اس کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اور یہ سب منفی بیرونی مداخلتوں کے نتیجہ میں ہوگا جو جنگوں کو ہوا دے رہے ہیں اور علاقائی اور نظریاتی صف بندیاں ہو رہی ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 23 محرم الحرام 1442 ہجرى - 11 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15263]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]