برطانوی وزیر نے یرغمالی کے طور پر "صافر" کے استعمال کے بارے میں حوثیوں کی تنقید کی ہے

ٹینکر صافر کو مغربی یمن کے حدیدہ میں تیرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
ٹینکر صافر کو مغربی یمن کے حدیدہ میں تیرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
TT

برطانوی وزیر نے یرغمالی کے طور پر "صافر" کے استعمال کے بارے میں حوثیوں کی تنقید کی ہے

ٹینکر صافر کو مغربی یمن کے حدیدہ میں تیرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
ٹینکر صافر کو مغربی یمن کے حدیدہ میں تیرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)

مشرق وسطی امور کے برطانوی وزیر جیمز کلیورلی نے حوثیوں کے ذریعہ تیرتے ہوئے تیل کے ٹینکر "صافر" کو یرغمال بناکر لے جانے پر تنقید کی ہے اور انہوں نے کاریگر برطانوی پارٹی میں یمن کے دوست گروپ کی طرف سے ہونے والے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ حوثیوں کی طرف سے مسلسل لوگوں کی معیشت کے سلسلہ میں کھیلنا اور ماحول کو خراب کرنا ناقابل قبول ہوگا کیونکہ تکلیف میں مبتلا یمنی شہریوں کے مفادات کی وجہ سے فوری طور پر اور بغیر کسی تاخیر کے جہاز کو محفوظ کرنا ضروری ہے۔

اسی سلسلہ میں اتحادی افواج نے کل جمعرات کی صبح دہشت گردی کی کارروائی کرنے والے حوثی ملیشیاؤں کی جانب سے سعودی عرب کی طرف لانچ کیے گئے ان متعدد بیلسٹک میزائلوں اور دھماکہ خیز ڈرون کو ہلاک کیا ہے جن کا مقصد منظم اور جان بوجھ کر شہریوں اور شہری اشیاء کو نشانہ بنانا تھا۔(۔۔۔)

جمعہ 23 محرم الحرام 1442 ہجرى - 11 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15263]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]