ایران نے ہرمز میں مشقیں شروع کر دی ہے

ایران نے ہرمز میں مشقیں شروع کر دی ہے
TT

ایران نے ہرمز میں مشقیں شروع کر دی ہے

ایران نے ہرمز میں مشقیں شروع کر دی ہے
ایران نے آبنائے ہرمز کے مشرق میں مکران کے ساحل، بحر عمان اور شمالی ہند بحر کے پانیوں میں اپنی ان مشقوں کا آغاز کر دیا ہے جن کا نام "ذوالفقار 99" ہے جبکہ ریاستہائے متحدہ امریکہ کے ساتھ ان کی کشیدگی بڑھ رہی ہے کیونکہ واشنگٹن میں سیاسی حلقوں نے توقع کی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اقوام متحدہ سے خطاب میں "اسنیپ بیک" میکانزم کے اجراء کی آخری تاریخ کے چند گھنٹوں بعد ایک ایگزیکٹو آرڈر کا اعلان کریں گے کہ جس کی بنیاد پر چند پابندیاں ہر اس ملک پر لگائے جائیں گے جو ایران کو ہتھیار فروخت کرنے کا خواہشمند ہوگا خواہ وہ روس ہو یا چین ہو۔

واشنگٹن میں سیاسی آب وہوا یہ بتا رہے ہیں کہ ٹرمپ تہران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی سے دستبردار ہونے کا ارادہ نہیں کررہے ہیں اور اپنی دھمکیوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ٹرمپ 30 دن کی ڈیڈ لائن کی میعاد ختم ہونے کے فورا بعد اقوام متحدہ کے سامنے اپنی تقریر کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جسے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گذشتہ ماہ "اسنیپ بیک" میکانزم کو چالو کرنے کے لئے شروع کیا تھا۔(۔۔۔)

جمعہ 23 محرم الحرام 1442 ہجرى - 11 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15263]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]