سعودی عرب نے "یونیسکو" میں اپنی موجودگی کو کیا مستحکم

سعودی عرب نے "یونیسکو" میں اپنی موجودگی کو کیا مستحکم
TT

سعودی عرب نے "یونیسکو" میں اپنی موجودگی کو کیا مستحکم

سعودی عرب نے "یونیسکو" میں اپنی موجودگی کو کیا مستحکم
سعودی عرب "یونیسکو" میں اپنی موجودگی کو مستحکم کرنے کی طرف گامزن ہے کیونکہ اسے اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم میں غیر منطقی ثقافتی ورثہ کی کمیٹی کی رکنیت حاصل ہوئی ہے اور اس طرح وہ بیک وقت تنظیم کی تین بنیادی کمیٹیوں کا رکن بن گیا ہے اور سعودی عرب پہلے ہی تنظیم کی ایگزیکٹو کونسل اور اس کی عالمی ثقافتی وراثت کمیٹی کا ممبر ہے۔

قابل ذکر بات ہے کہ مملکت کی غیر منطقی ثقافتی وراثت کمیٹی کی رکنیت کا انتخاب ریاستوں کی جماعتوں کی آٹھویں جنرل اسمبلی کی غیر محفوظ ثقافتی وراثت کے تحفظ کے کنونشن میں ہونے والی سرگرمیوں کے دوران ہوا تھا  اور اس کے دوران بین الاقوامی معاہدے کے محوروں اور اس کو نافذ کرنے کے طریقوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال ہوا تھا اور تنظیم کی درمیانی مدت کی حکمت عملی 2022-2029ء کے دوران تیار کی گئی تھی۔(۔۔۔)

جمعہ 23 محرم الحرام 1442 ہجرى - 11 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15263]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]