سعودی عرب نے "یونیسکو" میں اپنی موجودگی کو کیا مستحکم

سعودی عرب نے "یونیسکو" میں اپنی موجودگی کو کیا مستحکم
TT

سعودی عرب نے "یونیسکو" میں اپنی موجودگی کو کیا مستحکم

سعودی عرب نے "یونیسکو" میں اپنی موجودگی کو کیا مستحکم
سعودی عرب "یونیسکو" میں اپنی موجودگی کو مستحکم کرنے کی طرف گامزن ہے کیونکہ اسے اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم میں غیر منطقی ثقافتی ورثہ کی کمیٹی کی رکنیت حاصل ہوئی ہے اور اس طرح وہ بیک وقت تنظیم کی تین بنیادی کمیٹیوں کا رکن بن گیا ہے اور سعودی عرب پہلے ہی تنظیم کی ایگزیکٹو کونسل اور اس کی عالمی ثقافتی وراثت کمیٹی کا ممبر ہے۔

قابل ذکر بات ہے کہ مملکت کی غیر منطقی ثقافتی وراثت کمیٹی کی رکنیت کا انتخاب ریاستوں کی جماعتوں کی آٹھویں جنرل اسمبلی کی غیر محفوظ ثقافتی وراثت کے تحفظ کے کنونشن میں ہونے والی سرگرمیوں کے دوران ہوا تھا  اور اس کے دوران بین الاقوامی معاہدے کے محوروں اور اس کو نافذ کرنے کے طریقوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال ہوا تھا اور تنظیم کی درمیانی مدت کی حکمت عملی 2022-2029ء کے دوران تیار کی گئی تھی۔(۔۔۔)

جمعہ 23 محرم الحرام 1442 ہجرى - 11 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15263]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]