سعودی عرب نے "یونیسکو" میں اپنی موجودگی کو کیا مستحکم

سعودی عرب نے "یونیسکو" میں اپنی موجودگی کو کیا مستحکم
TT

سعودی عرب نے "یونیسکو" میں اپنی موجودگی کو کیا مستحکم

سعودی عرب نے "یونیسکو" میں اپنی موجودگی کو کیا مستحکم
سعودی عرب "یونیسکو" میں اپنی موجودگی کو مستحکم کرنے کی طرف گامزن ہے کیونکہ اسے اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم میں غیر منطقی ثقافتی ورثہ کی کمیٹی کی رکنیت حاصل ہوئی ہے اور اس طرح وہ بیک وقت تنظیم کی تین بنیادی کمیٹیوں کا رکن بن گیا ہے اور سعودی عرب پہلے ہی تنظیم کی ایگزیکٹو کونسل اور اس کی عالمی ثقافتی وراثت کمیٹی کا ممبر ہے۔

قابل ذکر بات ہے کہ مملکت کی غیر منطقی ثقافتی وراثت کمیٹی کی رکنیت کا انتخاب ریاستوں کی جماعتوں کی آٹھویں جنرل اسمبلی کی غیر محفوظ ثقافتی وراثت کے تحفظ کے کنونشن میں ہونے والی سرگرمیوں کے دوران ہوا تھا  اور اس کے دوران بین الاقوامی معاہدے کے محوروں اور اس کو نافذ کرنے کے طریقوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال ہوا تھا اور تنظیم کی درمیانی مدت کی حکمت عملی 2022-2029ء کے دوران تیار کی گئی تھی۔(۔۔۔)

جمعہ 23 محرم الحرام 1442 ہجرى - 11 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15263]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]