حیرت کی بات یہ ہے کہ بنغازی اور مشرقی لیبیا کے شہر البيضاء میں جمعرات - جمعہ کی درمیانی شب بگڑتے ہوئے حالات زندگی، طویل عرصے تک بجلی کی کٹوتی کی مذمت کرتے ہوئے احتجاجات کے ماحول شروع ہو گئے ہیں اور اس کے علاوہ لیکویڈیٹی کی کمی اور پانی کی قلت بھی ہے اور مظاہرین نے عبد اللہ الثنی کی سربراہی میں عبوری حکومت کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے اور دریں اثنا اسپیکر پارلیمنٹ عقيلة صالح نے ملک کے مشرق میں تمام ذمہ دار رہنماؤں کو صورتحال کا تدارک کرنے کے لئے ایک فوری اجلاس کی ہدایت کی ہے۔
درجنوں نوجوان وسطی بنغازی میں جمع ہو کر ربڑ کے ٹائر جلانا شروع کر دیا اور جمال عبد الناصر اسٹریٹ کو بند کردیا اور رات کا وقت قریب ہوتے ہی مختلف عمر کے مظاہرین ہوائی اڈے کی سڑک اور پھر کیش اسکوائر کے علاقے میں داخل ہوگئے جہاں پچھلے دنوں فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں "نیشنل آرمی" کی حمایت میں مظاہروں کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 24 محرم الحرام 1442 ہجرى - 12 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15264]