اسرائیلی افسران "حزب اللہ" کے خلاف زبردست ردعمل کے قائل ہیں

ایک اسرائیلی ڈرون کو دیکھا جا سکتا ہے
ایک اسرائیلی ڈرون کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

اسرائیلی افسران "حزب اللہ" کے خلاف زبردست ردعمل کے قائل ہیں

ایک اسرائیلی ڈرون کو دیکھا جا سکتا ہے
ایک اسرائیلی ڈرون کو دیکھا جا سکتا ہے
آرمی کے جنرل اسٹاف کے ممبر ایک اسرائیلی افسر نے کہا ہے کہ لبنان کی سرحدوں پر اب صورتحال برداشت سے باہر ہے اور انہوں نے "یدیوٹ احرونوت" اخبار کے ذریعہ کل جمعہ کو شائع کیے گئے ایک انٹرویو میں مزید کہا کہ تناؤ کی وجہ یہ ہے کہ اسرائیلی شہری سڑکوں پر آزادانہ طور پر گھوم رہے ہیں جبکہ فوجی روپوش ہیں تاکہ حزب اللہ کے ذریعہ نشانہ نہ بن سکیں جس نے شام میں اپنے ایک ممبر کی ہلاکت کے جواب میں ایک اسرائیلی فوجی کو قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔

اس افسر نے کہا کہ اگر حزب اللہ کسی اسرائیلی فوجی کو ہلاک کرنے میں کامیاب ہوا تو اسرائیل کا ردعمل سخت ہونا چاہئے اور حکومت کو حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصراللہ کے ذریعہ اعلان کردہ مساوات کو تبدیل کرنے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے فوج کو زبردست جواب دینے کی اجازت دینی ہوگی۔

ادھر اسرائیلی فوج نے شمالی خطے میں اپنی چوکس کیفیت جاری رکھی ہے کیونکہ اسے یقین ہے کہ حزب اللہ بدلہ لے گا۔(۔۔۔)

ہفتہ 24 محرم الحرام 1442 ہجرى - 12 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15264]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]