اسرائیلی افسران "حزب اللہ" کے خلاف زبردست ردعمل کے قائل ہیں

ایک اسرائیلی ڈرون کو دیکھا جا سکتا ہے
ایک اسرائیلی ڈرون کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

اسرائیلی افسران "حزب اللہ" کے خلاف زبردست ردعمل کے قائل ہیں

ایک اسرائیلی ڈرون کو دیکھا جا سکتا ہے
ایک اسرائیلی ڈرون کو دیکھا جا سکتا ہے
آرمی کے جنرل اسٹاف کے ممبر ایک اسرائیلی افسر نے کہا ہے کہ لبنان کی سرحدوں پر اب صورتحال برداشت سے باہر ہے اور انہوں نے "یدیوٹ احرونوت" اخبار کے ذریعہ کل جمعہ کو شائع کیے گئے ایک انٹرویو میں مزید کہا کہ تناؤ کی وجہ یہ ہے کہ اسرائیلی شہری سڑکوں پر آزادانہ طور پر گھوم رہے ہیں جبکہ فوجی روپوش ہیں تاکہ حزب اللہ کے ذریعہ نشانہ نہ بن سکیں جس نے شام میں اپنے ایک ممبر کی ہلاکت کے جواب میں ایک اسرائیلی فوجی کو قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔

اس افسر نے کہا کہ اگر حزب اللہ کسی اسرائیلی فوجی کو ہلاک کرنے میں کامیاب ہوا تو اسرائیل کا ردعمل سخت ہونا چاہئے اور حکومت کو حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصراللہ کے ذریعہ اعلان کردہ مساوات کو تبدیل کرنے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے فوج کو زبردست جواب دینے کی اجازت دینی ہوگی۔

ادھر اسرائیلی فوج نے شمالی خطے میں اپنی چوکس کیفیت جاری رکھی ہے کیونکہ اسے یقین ہے کہ حزب اللہ بدلہ لے گا۔(۔۔۔)

ہفتہ 24 محرم الحرام 1442 ہجرى - 12 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15264]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]