بحرین - اسرائیل کے درمیان علاقائی استحکام میں معاون تعلقات پر زور

بحرین - اسرائیل کے درمیان علاقائی استحکام میں معاون تعلقات پر زور
TT

بحرین - اسرائیل کے درمیان علاقائی استحکام میں معاون تعلقات پر زور

بحرین - اسرائیل کے درمیان علاقائی استحکام میں معاون تعلقات پر زور
گزشتہ روز بحرین کے وزیر خارجہ ڈاکٹر عبد الطیف بن راشد الزياني اور ان کے اسرائیلی ہم منصب گبی اشکنازی نے منگل کے روز وائٹ ہاؤس میں متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان ہوئے معاہدہ پر دستخط کئے جانے کے بعد دونوں ممالک کے مابین تعلقات کے بارے میں ٹیلیفون پر بات چیت کی ہے۔

بحرین کی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ دونوں وزراء کے درمیان فون کے ذریعہ ہونے والی گفتگو میں بحرین اور اسرائیل کے مابین امن کے معاہدہ کے اعلان کے موقع پر ایک دوسرے کو مبارکبادیں دی گئی ہیں اور خوشگوار گفتگو بھی ہوئی ہے اور اس معاہدہ کا اعلان کل حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے مابین فون پر ہونے والی  گفتگو میں کیا گیا ہے۔

دونوں وزراء نے مشترکہ مفادات کی خدمت کے لئے مختلف شعبوں میں تعلقات کے ساتھ آگے بڑھنے کی اہمیت پر زور دیا ہے اور اسی کے ذریعہ خطے میں استحکام اور امن کو مستحکم کرنے میں تعاون ملے گا۔(۔۔۔)

اتوار 25 محرم الحرام 1442 ہجرى - 13 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15265]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]