مشرقی شام میں کرد-امریکی معاہدہ سے برطانوی کمپنی پریشانhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2508276/%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D8%AF-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%D8%B1%D8%B7%D8%A7%D9%86%D9%88%DB%8C-%DA%A9%D9%85%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D9%BE%D8%B1%DB%8C%D8%B4%D8%A7%D9%86
مشرقی شام میں کرد-امریکی معاہدہ سے برطانوی کمپنی پریشان
شمال مشرقی شام میں تیل کے کھیت کے قریب امریکی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
برطانوی "گلف سینڈز پیٹرولیم" کمپنی نے شمال مشرقی شام میں تیل کی سرمایہ کاری کے لئے امریکی "ڈیلٹا کریسنٹ انرجی" کمپنی اور کرد "سیلف ایڈمنسٹریشن" کے مابین معاہدے سے خود کو دور کردیا ہے اور کمپنی کے ایک عہدیدار نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ وہ "بلاک 26" میں کمپنی کے حقوق کا دفاع کریں گے کیونکہ فرات کے مشرق میں ایک تیل فیلڈ ہے جس میں اس کے مفادات ہیں اور اس سے روزانہ 20 ہزار بیرل تیل نکلتے ہیں۔
اس معاہدہ میں گھریلو استعمال کو پورا کرنے کے لئے روزانہ تقریبا 000 20،000 بیرل کی تیاری کے لئے دو موبائل آئل ریفائنریز کا قیام شامل ہے، تاہم ذرائع نے تیل کے دوسرے شعبوں میں سرمایہ کاری میں کام میں توسیع اور تحقیق کے امکان کی طرف اشارہ کیا ہے اور اسی بات نے "گلف سینڈز" سمیت کمپنیوں کو پریشان کردیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]