جلد ہی جنیوا میں حکومت اور حوثیوں کے مابین ماہروں کی ملاقات ہوگیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2510561/%D8%AC%D9%84%D8%AF-%DB%81%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DB%8C%D9%88%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D9%85%D8%A7%DB%81%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%AA-%DB%81%D9%88%DA%AF%DB%8C
جلد ہی جنیوا میں حکومت اور حوثیوں کے مابین ماہروں کی ملاقات ہوگی
گٍزشتہ جون کے آخر میں یمنی صدر سے ملاقات کے درمیان گریفھیس کو دیکھا جا سکتا ہے (یمن کے لئے خصوصی ایلچی کے دفتر کا ٹویٹر اکاؤنٹ)
سفارتی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ جلد ہی یمنی حکومت اور حوثیوں کے مابین جنیوا میں ماہرین کے درمیان ایک ملاقات ہوگی اور ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس ملاقات میں بہت سارے انتظامات کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا جائے گا لیکن ان معلومات میں سے کسی کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفھیس آئندہ دنوں میں سعودی دار الحکومت ریاض کا دورہ کریں گے تاکہ جائز حکومت کے نمائندوں سے ملاقات کرکے جامع جنگ بندی کے مشترکہ اعلامیے کے حتمی مسودہ پر تبادلۂ خیال کیا جا سکے اور چھ سالوں سے جاری تنازعہ کے حل کے لئے سیاسی مشاورتوں کا سلسلہ بھی شروع ہو سکے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔