جلد ہی جنیوا میں حکومت اور حوثیوں کے مابین ماہروں کی ملاقات ہوگیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2510561/%D8%AC%D9%84%D8%AF-%DB%81%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DB%8C%D9%88%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D9%85%D8%A7%DB%81%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%AA-%DB%81%D9%88%DA%AF%DB%8C
جلد ہی جنیوا میں حکومت اور حوثیوں کے مابین ماہروں کی ملاقات ہوگی
گٍزشتہ جون کے آخر میں یمنی صدر سے ملاقات کے درمیان گریفھیس کو دیکھا جا سکتا ہے (یمن کے لئے خصوصی ایلچی کے دفتر کا ٹویٹر اکاؤنٹ)
سفارتی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ جلد ہی یمنی حکومت اور حوثیوں کے مابین جنیوا میں ماہرین کے درمیان ایک ملاقات ہوگی اور ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس ملاقات میں بہت سارے انتظامات کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا جائے گا لیکن ان معلومات میں سے کسی کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفھیس آئندہ دنوں میں سعودی دار الحکومت ریاض کا دورہ کریں گے تاکہ جائز حکومت کے نمائندوں سے ملاقات کرکے جامع جنگ بندی کے مشترکہ اعلامیے کے حتمی مسودہ پر تبادلۂ خیال کیا جا سکے اور چھ سالوں سے جاری تنازعہ کے حل کے لئے سیاسی مشاورتوں کا سلسلہ بھی شروع ہو سکے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]