کورونا سے نمٹنے کے لئے سعودی اقدام کے ساتھ بین الاقوامی اکثریت

اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل نمائندہ سفیر عبد اللہ بن یحییٰ المعلمی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل نمائندہ سفیر عبد اللہ بن یحییٰ المعلمی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

کورونا سے نمٹنے کے لئے سعودی اقدام کے ساتھ بین الاقوامی اکثریت

اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل نمائندہ سفیر عبد اللہ بن یحییٰ المعلمی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل نمائندہ سفیر عبد اللہ بن یحییٰ المعلمی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
گروپ آف ٹوئنٹی کی صدارت کرنے کے دوران اپنی کوششوں کے خاتمے کے طور پر سعودی عرب کی سربراہی میں ایک اقدام اٹھایا گیا ہے جس کی بنیاد پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک بڑی اکثریت سے ایک وسیع قرارداد کی منظوری دی ہے جس میں وسیع پیمانے پر وبائی امراض سے نمٹنے کے لئے خاص طور پر "کوویڈ - 19" وبائی بیماری سے نمٹنے کے لئے کہا گیا ہے کیونکہ اس سے بین الاقوامی صحت کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے اور دنیا کے ممالک کی معیشتوں کو خطرہ لاحق ہے اور یہ ساری اطلاعات اقوام متحدہ میں مستقل سعودی نمائندہ عبد اللہ بن یحیی المعلمی کے بیان سے ملی ہے جنہوں نے قرار داد پر بین الاقوامی مذاکرات کی رہنمائی کی ہے۔

جنرل اسمبلی نے اس قرارداد پر (122) ووٹوں کی اکثریت  کے ساتھ ووٹ دیا ہے جو G20 کی موجودہ صدارت کے دوران مملکت سعودی عرب کے ذریعہ لیا گیا ہے اور اس میں "کوویڈ - 19" وبائی امراض کا مقابلہ کرنے اور بغیر کسی رعایت یا امتیازی سلوک کے حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ کمزور اور بوڑھوں کو مدد فراہم کرنے کے سلسلہ میں کی جانے والی کوششوں کی تعریف ہے اور اسی کے ساتھ سعودی عرب نے خواتین اور لڑکیوں  بے گھر افراد، مہاجرین، معذور افراد اور اس وبائی امراض کا سامنا کرنے والے سب سے خطرے سے دوچار علاقوں میں بھی تعاون پیش کیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 25 محرم الحرام 1442 ہجرى - 13 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15265]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]