اردوغان نے میکرون پر کیا حملہ: آپ کو ذاتی طور پر مجھ سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا

فرانسیسی صدر پر حملہ کرتے ہوئے ایک تقریر کے دوران اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
فرانسیسی صدر پر حملہ کرتے ہوئے ایک تقریر کے دوران اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

اردوغان نے میکرون پر کیا حملہ: آپ کو ذاتی طور پر مجھ سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا

فرانسیسی صدر پر حملہ کرتے ہوئے ایک تقریر کے دوران اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
فرانسیسی صدر پر حملہ کرتے ہوئے ایک تقریر کے دوران اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
مشرقی بحیرہ روم میں جاری کشیدگی کے ساتھ ترکی اور فرانس کے مابین تبادلہ بڑھ گیا ہے اور ماحول گرما گرم ہوا ہے اور انقرہ نے پیرس کے خلاف الزامات لگائے ہیں کہ اس نے یونان کو ترکی کے مفادات میں چھیڑ چھاڑ کرنے کے لئے اکسایا ہے اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو ایک سخت انتباہ جاری کیا ہے کہ انہیں ذاتی طور پر ان کے ساتھ پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا اور ان پر لاعلمی، یونان کو بھڑکانے اور ترکی کے مفادات میں چھیڑ چھاڑ کرنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔

کل سنیچر کو ایک تقریر میں اردوغان نے یہ بھی کہا کہ مسٹر میکرون آپ کو ذاتی طور پر مجھ سے بہت زیادہ پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا اور انہوں نے مزید کہا کہ آپ کو تاریخی معلومات نہیں ہیں اور آپ فرانس کی تاریخ سے بھی واقف نہیں ہیں؛ لہذا آپ ترکی اور اس کے عوام میں مشغول ناہی ہوں تو بہتر ہے۔(۔۔۔)

اتوار 25 محرم الحرام 1442 ہجرى - 13 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15265]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]