کورونا کی وجہ سے خطے میں صحت کی خدمات خطرہ میں ہیں

کنگ فہد پل پر کورونا ٹیسٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کنگ فہد پل پر کورونا ٹیسٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

کورونا کی وجہ سے خطے میں صحت کی خدمات خطرہ میں ہیں

کنگ فہد پل پر کورونا ٹیسٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کنگ فہد پل پر کورونا ٹیسٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کورونا وائرس نہ صرف دنیا بھر میں 30 ملین افراد کو متاثر کیا ہے اور 900،000 سے زیادہ افراد کی ہلاکت کا سبب بنی ہے بلکہ مشرق وسطی کے آدھے سے زیادہ ممالک میں بنیادی صحت کی خدمات کو بھی متاثر کیا ہے۔

مشرق وسطی کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد المنظري نے کل منگل کو ایک فرضی پریس کانفرنس کے دوران خطے (22 ممالک) کے ممالک کی صورتحال کو انتہائی تشویشناک قرار دیا ہے کیونکہ ہر روز کیسوں کی تعداد میں اضافے ہو رہے ہیں اور ایک اور تشویش ناک مسئلہ یہ بھی ہے کہ صحت کی خدمات محدود ہوگئی ہیں کیونکہ بنیادی صحت کی خدمات کو دی جانے والی ترجیح میں کمی واقع ہوئی ہے اور انہوں نے ایک ایسے سروے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے جس کے نتائج سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ خطے کے تقریبا نصف ممالک میں بنیادی صحت کی خدمات جزوی یا مکمل طور پر بند کردی گئی ہیں۔

دریں اثنا سعودی کیمیکل ہولڈنگ گروپ نے اپنے دواسازی کے شعبے اور سعودی انٹرنیشنل ٹریڈ کمپنی لمیٹڈ (سیٹکو فارما) کے ذریعے سعودی عرب میں ویکسین کی فراہمی اور تقسیم کے لئے براہ راست روسی سرمایہ کاری فنڈ کے ساتھ افہام وتفہیم کے دستاویز پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 28 محرم الحرام 1442 ہجرى - 16 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15268]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]