لبنان: میکرون نے حکومت بنانے کی آخری تاریخ جمعرات تک بڑھا دی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2512321/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%A9%D8%B1%D9%88%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%A2%D8%AE%D8%B1%DB%8C-%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%AE-%D8%AC%D9%85%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D8%AA%DA%A9-%D8%A8%DA%91%DA%BE%D8%A7-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%92
لبنان: میکرون نے حکومت بنانے کی آخری تاریخ جمعرات تک بڑھا دی ہے
صدر جمہوریہ مائکل عون کو کل رکن پارلیمنٹ محمد رعد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
نئی لبنانی حکومت کی تشکیل میں آسانی پیدا کرنے کے لئے جاری رابطوں کے سیاسی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس کی تشکیل کی آخری تاریخ میں توسیع کرنا چاہیں گے اور ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ صدر میکرون نے ڈیڈ لائن میں توسیع سے متعلقہ افراد کو آگاہ کیا ہے کہ ایک یا دو دن کی مہلت کل جمعرات کو اختتام پذیر ہو جائے گی پھر اس کے بعد رابطوں کو تیز کرنے کی راہ ہموار ہم جائے گی تاکہ ایسی صورتحال کو ختم کیا جا سکے جس سے حکومت کی تشکیل کے عمل میں تاخیر ہو رہی ہے۔
انہی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ میکرون نے تمام لبنانی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت بند نہیں کی ہے تاکہ ان رکاوٹوں کو دور کیا جاسکے جو ابھی تک حکومت کے قیام میں رکاوٹ ہیں اور اس بات کی نشاندہی بھی کی ہے کہ فرانسیسی رابطے حکومت تشکیل کرنے کے ذمہ دار سفیر مصطفی ادیب کے ساتھ رکے نہیں ہیں اور یہ بھی کہا کہ ادیب میکرون سے گفتگو کر رہے ہیں اور ان کے ساتھ لبنانی فائل کی پیروی کے لئے مقرر کردہ فرانسیسی ٹیم بھی کام جاری رکھے ہوئے ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]