میٹیس نے اسد کو ختم کرنے کے امریکی منصوبے کی مخالفت کی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (دائیں) اور جیمز میٹیس کو دیکھا جا سکتا ہے  (محفوظ شدہ دستاویزات - رائٹرز)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (دائیں) اور جیمز میٹیس کو دیکھا جا سکتا ہے (محفوظ شدہ دستاویزات - رائٹرز)
TT

میٹیس نے اسد کو ختم کرنے کے امریکی منصوبے کی مخالفت کی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (دائیں) اور جیمز میٹیس کو دیکھا جا سکتا ہے  (محفوظ شدہ دستاویزات - رائٹرز)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (دائیں) اور جیمز میٹیس کو دیکھا جا سکتا ہے (محفوظ شدہ دستاویزات - رائٹرز)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ شام میں کیمیائی حملوں کے بعد شامی صدر بشار الاسد کو معزول کرنا چاہتے ہیں لیکن اس وقت ان کے وزیر دفاع جیمز میٹیس نے اس معاملے کی مخالفت کی ہے۔

ٹرمپ نے گزشتہ روز امریکی "فاکس نیوز" کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اگر انہوں نے خاتمہ کا فیصلہ کیا ہوتا تو وہ اسے ہی ترجیح دیتے اور انہوں نے اسی وقت یہ اشارہ بھی کیا ہے کہ انہیں اپنے فیصلے پر پچھتاوا نہیں ہے اور یہ بھی کہا کہ میں نے اسے ختم کرنے کو ترجیح دی ہے اور معاملہ تیار ہے لیکن میٹیس اس کے خلاف ہیں کیونکہ وہ (میٹیس) ایک بہت ہی برے جنرل ہیں اور انہوں نے اوباما کے ساتھ کام کیا تھا اور اسے برطرف کیا گیا اور میرے ساتھ کام کیا اور میں نے بھی برطرف کیا اور وہ ایک برے رہنما تھے اور وہ (داعش) کو ختم کرنے میں ناکام رہے اور ہم نے (آئی ایس آئی ایس) کے ساتھ ایک عمدہ کام کیا اور تنظیم کا خاتمہ کیا ، اور ہم (داعش کے رہنما ابوبکر) البغدادی اور (ایرانی گارڈ میں قدس فورس کے کمانڈر) قاسم سلیمانی کو ختم کیا۔

ٹرمپ کے اس بیان سے بہت سوں کو حیرت کا سامنا کرنا پڑا ہے اور خاص طور پر جب یہ بیان ان کے سابقہ ​​بیانات سے متصادم ہے جس میں انہوں نے اسد کو ختم کرنے کے کسی ارادے سے انکار کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 28 محرم الحرام 1442 ہجرى - 16 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15268]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]