بغداد میں امریکی سفارت خانے میں "کتیوشا" کے ذریعہ حملہ

بغداد میں امریکی سفارتخانہ کو دیکھا جا سکتا ہے
بغداد میں امریکی سفارتخانہ کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

بغداد میں امریکی سفارت خانے میں "کتیوشا" کے ذریعہ حملہ

بغداد میں امریکی سفارتخانہ کو دیکھا جا سکتا ہے
بغداد میں امریکی سفارتخانہ کو دیکھا جا سکتا ہے
بغداد میں گرین زون پر کاتیوشا راکٹوں کے ذریعہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے جہاں امریکی سفارت خانہ واقع ہے۔

امریکیوں کی طرف سے ان حملوں کو نظرانداز کرنے کے باوجود سفارتخانے کی جانب سے دو ماہ سے زیادہ عرصہ قبل نصب دفاعی نظام اب ان میزائلوں کو منتشر کرنے کا خیال رکھے ہوئے ہے جو یہاں اور وہاں عراقی اہداف پر بکھرنا شروع کردیتے ہیں۔

امریکی سفارتخانے کے اعلان کے مطابق کتیوشا کے تین راکٹ امریکی سفارتخانے کے آس پاس پر فائر کیے گئے ہیں جس کا جواب امریکی دفاعی نظام نے دیا ہے جس کی وجہ سے ان میں سے دو گر گئے ہیں جبکہ تیسرا دریائے دجلہ میں گر گیا ہے اور یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز سے اب تک یہ ساتواں حملہ ہے۔(۔۔۔)

بدھ 28 محرم الحرام 1442 ہجرى - 16 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15268]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]