بغداد میں امریکی سفارت خانے میں "کتیوشا" کے ذریعہ حملہ

بغداد میں امریکی سفارتخانہ کو دیکھا جا سکتا ہے
بغداد میں امریکی سفارتخانہ کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

بغداد میں امریکی سفارت خانے میں "کتیوشا" کے ذریعہ حملہ

بغداد میں امریکی سفارتخانہ کو دیکھا جا سکتا ہے
بغداد میں امریکی سفارتخانہ کو دیکھا جا سکتا ہے
بغداد میں گرین زون پر کاتیوشا راکٹوں کے ذریعہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے جہاں امریکی سفارت خانہ واقع ہے۔

امریکیوں کی طرف سے ان حملوں کو نظرانداز کرنے کے باوجود سفارتخانے کی جانب سے دو ماہ سے زیادہ عرصہ قبل نصب دفاعی نظام اب ان میزائلوں کو منتشر کرنے کا خیال رکھے ہوئے ہے جو یہاں اور وہاں عراقی اہداف پر بکھرنا شروع کردیتے ہیں۔

امریکی سفارتخانے کے اعلان کے مطابق کتیوشا کے تین راکٹ امریکی سفارتخانے کے آس پاس پر فائر کیے گئے ہیں جس کا جواب امریکی دفاعی نظام نے دیا ہے جس کی وجہ سے ان میں سے دو گر گئے ہیں جبکہ تیسرا دریائے دجلہ میں گر گیا ہے اور یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز سے اب تک یہ ساتواں حملہ ہے۔(۔۔۔)

بدھ 28 محرم الحرام 1442 ہجرى - 16 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15268]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]