سعودی عرب میں جزیرۂ عرب میں انسانوں کے قدیم ترین نشانات کا انکشاف

شمالی سعودی عرب کے علاقے تبوک میں آثار قدیمہ کی دریافت ہونے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
شمالی سعودی عرب کے علاقے تبوک میں آثار قدیمہ کی دریافت ہونے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سعودی عرب میں جزیرۂ عرب میں انسانوں کے قدیم ترین نشانات کا انکشاف

شمالی سعودی عرب کے علاقے تبوک میں آثار قدیمہ کی دریافت ہونے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
شمالی سعودی عرب کے علاقے تبوک میں آثار قدیمہ کی دریافت ہونے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
سعودی عرب نے گزشتہ روز ملک کے شمال میں انسانی موجودگی کے آثار کے انکشاف کا اعلان کیا ہے اور یہ جزیرۃ العرب میں قدیم ترین آثار میں سے ہے۔

وزارت ثقافت کی ورثہ اتھارٹی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ سعودی عرب اور بین الاقوامی مشترکہ ٹیم کو تبوک کے علاقے (شمال مغرب) کے مضافات میں ایک قدیم خشک جھیل کے ارد گرد انسانی، ہاتھی اور شکاری جانوروں کے پاؤں کے نشانات دریافت ہوئے ہیں جن کی تاریخ 120،000 سال سے زیادہ پرانی ہے۔

اتھارٹی نے مزید کہا کہ سروے کے نتائج سے بکری اور مویشیوں کے گھر والے 7 افراد ، 107 اونٹ، 43 ہاتھی اور دوسرے جانوروں کے نقشوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور ان کے علاوہ  233 جیواشم ملے ہیں جو ہاتھیوں اور اوریکس کے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 29 محرم الحرام 1442 ہجرى - 17 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15269]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]