سعودی عرب میں جزیرۂ عرب میں انسانوں کے قدیم ترین نشانات کا انکشاف

شمالی سعودی عرب کے علاقے تبوک میں آثار قدیمہ کی دریافت ہونے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
شمالی سعودی عرب کے علاقے تبوک میں آثار قدیمہ کی دریافت ہونے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سعودی عرب میں جزیرۂ عرب میں انسانوں کے قدیم ترین نشانات کا انکشاف

شمالی سعودی عرب کے علاقے تبوک میں آثار قدیمہ کی دریافت ہونے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
شمالی سعودی عرب کے علاقے تبوک میں آثار قدیمہ کی دریافت ہونے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
سعودی عرب نے گزشتہ روز ملک کے شمال میں انسانی موجودگی کے آثار کے انکشاف کا اعلان کیا ہے اور یہ جزیرۃ العرب میں قدیم ترین آثار میں سے ہے۔

وزارت ثقافت کی ورثہ اتھارٹی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ سعودی عرب اور بین الاقوامی مشترکہ ٹیم کو تبوک کے علاقے (شمال مغرب) کے مضافات میں ایک قدیم خشک جھیل کے ارد گرد انسانی، ہاتھی اور شکاری جانوروں کے پاؤں کے نشانات دریافت ہوئے ہیں جن کی تاریخ 120،000 سال سے زیادہ پرانی ہے۔

اتھارٹی نے مزید کہا کہ سروے کے نتائج سے بکری اور مویشیوں کے گھر والے 7 افراد ، 107 اونٹ، 43 ہاتھی اور دوسرے جانوروں کے نقشوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور ان کے علاوہ  233 جیواشم ملے ہیں جو ہاتھیوں اور اوریکس کے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 29 محرم الحرام 1442 ہجرى - 17 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15269]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]