روس ادلب میں ترکی کی موجودگی کو کم کرے گا

شامی حکومت کے وفاداروں کے بمباری کے بعد جنوبی ادلب میں اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شامی حکومت کے وفاداروں کے بمباری کے بعد جنوبی ادلب میں اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

روس ادلب میں ترکی کی موجودگی کو کم کرے گا

شامی حکومت کے وفاداروں کے بمباری کے بعد جنوبی ادلب میں اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شامی حکومت کے وفاداروں کے بمباری کے بعد جنوبی ادلب میں اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روسی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ماسکو شام کے شمال مغرب میں واقع ادلب خطے میں ترکی کی فوجی موجودگی کو کم کرنے کے لئے انقرہ کو راضی کرنے کے لئے کوشاں ہے۔

روسی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ترک فریق نے انقرہ میں فوجی اجلاسوں کے دوران مشاہداتی نکات کی تعداد کو کم کرنے کے لئے روسی پیش کش کو مسترد کردیا ہے تاہم انہوں نے بھاری ہتھیاروں کا کچھ حصہ ادلب اور اس کے گردونواح سے واپس لینے کے طریقۂ کار پر تبادلہ خیال کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ روسی تکنیکی وفد نے منگل کو اپنی تجویز پیش کی ہے لیکن دونوں فریق اس سلسلے میں کوئی سمجھوتہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 29 محرم الحرام 1442 ہجرى - 17 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15269]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]