امن معاہدہ کے اگلے دن بندرگاہوں کو جوڑنے کے لئے ہوئی حرکت

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو منگل کے دن وائٹ ہاؤس میں متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبد اللہ بن زاید کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو منگل کے دن وائٹ ہاؤس میں متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبد اللہ بن زاید کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

امن معاہدہ کے اگلے دن بندرگاہوں کو جوڑنے کے لئے ہوئی حرکت

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو منگل کے دن وائٹ ہاؤس میں متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبد اللہ بن زاید کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو منگل کے دن وائٹ ہاؤس میں متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبد اللہ بن زاید کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
بحرین اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے واشنگٹن میں اسرائیل کے ساتھ ہونے والے امن معاہدوں پر دستخط کرنے کے اگلے دن ہی متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین بندرگاہوں کو جوڑنے کے ساتھ ساتھ حقیقت میں دیگر چیزوں کو لانے کی کوششیں شروع ہو گئی ہیں۔

"ڈی پی ورلڈ" کمپنی اسرائیل میں ایلات بندرگاہ اور خلیج عرب کے ساحل پر دبئی میں جبل علی کی بندرگاہ کے مابین براہ راست لائن قائم کرنے پر غور کر رہی ہے اور اماراتی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس نے دونوں ممالک کے مابین تجارت کے لئے ضروری انفراسٹرکچر کی ترقی کے مواقع کا جائزہ لینے کے مقصد سے اسرائیلی کمپنی ڈورٹاور کے ساتھ افہام وتفہیم کے دستاویز پر دستخط کیے ہیں۔

"ڈی پی ورلڈ" گروپ کے چیئرمین اور سی ای او سلطان احمد بن سلیم نے کہا ہے کہ اسرائیلی بندرگاہ اشدود اور حیفا کا ایک بہترین مقام ہے اور موقع ملنے پر ان کی کمپنی وہاں موجودگی کے سلسلہ میں سوچے گی۔(۔۔۔)

جمعرات 29 محرم الحرام 1442 ہجرى - 17 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15269]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]