میکرون نے لبنانی سیاستدانوں سے اپنے وعدوں کا احترام کرنے کا کیا مطالبہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2514166/%D9%85%DB%8C%DA%A9%D8%B1%D9%88%D9%86-%D9%86%DB%92-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%AF%D8%A7%D9%86%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%B9%D8%AF%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%AD%D8%AA%D8%B1%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81
میکرون نے لبنانی سیاستدانوں سے اپنے وعدوں کا احترام کرنے کا کیا مطالبہ
گزشتہ ماہ بیروت پورٹ بم دھماکے کے بعد عون، بری اور دیاب کے ساتھ میکرون کی میٹنگ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مصطفی ادیب کی سربراہی میں لبنان کی حکومت کی تشکیل کا عمل "شیعہ جوڑی" کی طرف سے وزارت خزانہ پر کنٹرول کرنے والی راہ میں حائل رکاوٹوں کے بعد ایک اور رکاوٹ کو پہنچا ہے جس نے پیرس اور اس کے صدر کو ایک انتہائی نازک پوزیشن میں لا کھڑا کیا ہے۔
کل فرانسیسی صدارت نے لبنانی سیاستدانوں کو صدر وفد ایمانوئل میکرون سے وعدوں کا احترام کرنے کی ضرورت کی یاد دلائی ہے اور رائٹرز نے الیزیہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے کہا ہے کہ بھی زیادہ دیر نہیں ہوئی ہے اور حکومت کی تشکیل کے لئے ہر ایک کو مصطفی ادیب کو موقع فراہم کرنی چاہئے کیونکہ یہی لبنان کے مفاد میں اچھا ہوگا اور صورتحال کی سنگینی کے لئے موزوں بھی ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔