میکرون نے لبنانی سیاستدانوں سے اپنے وعدوں کا احترام کرنے کا کیا مطالبہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2514166/%D9%85%DB%8C%DA%A9%D8%B1%D9%88%D9%86-%D9%86%DB%92-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%AF%D8%A7%D9%86%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%B9%D8%AF%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%AD%D8%AA%D8%B1%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81
میکرون نے لبنانی سیاستدانوں سے اپنے وعدوں کا احترام کرنے کا کیا مطالبہ
گزشتہ ماہ بیروت پورٹ بم دھماکے کے بعد عون، بری اور دیاب کے ساتھ میکرون کی میٹنگ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مصطفی ادیب کی سربراہی میں لبنان کی حکومت کی تشکیل کا عمل "شیعہ جوڑی" کی طرف سے وزارت خزانہ پر کنٹرول کرنے والی راہ میں حائل رکاوٹوں کے بعد ایک اور رکاوٹ کو پہنچا ہے جس نے پیرس اور اس کے صدر کو ایک انتہائی نازک پوزیشن میں لا کھڑا کیا ہے۔
کل فرانسیسی صدارت نے لبنانی سیاستدانوں کو صدر وفد ایمانوئل میکرون سے وعدوں کا احترام کرنے کی ضرورت کی یاد دلائی ہے اور رائٹرز نے الیزیہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے کہا ہے کہ بھی زیادہ دیر نہیں ہوئی ہے اور حکومت کی تشکیل کے لئے ہر ایک کو مصطفی ادیب کو موقع فراہم کرنی چاہئے کیونکہ یہی لبنان کے مفاد میں اچھا ہوگا اور صورتحال کی سنگینی کے لئے موزوں بھی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]