فیصل بن فرحان اور لاوروف: سعودی عرب اور روس کے تعلقات اور پیشرفتوں کے سلسلہ میں فون کے ذریعہ ہوئی گفتگوhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2514171/%D9%81%DB%8C%D8%B5%D9%84-%D8%A8%D9%86-%D9%81%D8%B1%D8%AD%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%84%D8%A7%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%81-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B1%D9%88%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82%D8%A7%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%DB%8C%D8%B4%D8%B1%D9%81%D8%AA%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA
فیصل بن فرحان اور لاوروف: سعودی عرب اور روس کے تعلقات اور پیشرفتوں کے سلسلہ میں فون کے ذریعہ ہوئی گفتگو
شہزادہ فیصل بن فرحان کو دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ روز سعودی عرب اور روسی مذاکرات میں خطے میں تازہ ترین پیشرفت اور ان کی طرف کی جانے والی کوششوں کے بارے میں دونوں فریق کے مابین خیالات کا جائزہ لیا گیا ہے کیونکہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف کے ساتھ فون پر دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور مختلف شعبوں میں ان کی حمایت اور مضبوط کرنے کے طریقوں کے سلسلہ میں بھی تبادلۂ خیال کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی نے بتایا ہے کہ اس گفتگو میں گروپ آف ٹوئنٹی کی کوششوں کا جائزہ لیا گیا ہے اور یہ سعودی عرب کے ذریعہ تجویز کردہ ورکنگ شیڈول کے تحت ہے۔
اسی سلسلہ میں روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں فریقوں نے یمن میں فوجی، سیاسی، معاشرتی اور معاشی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)