فیصل بن فرحان اور لاوروف: سعودی عرب اور روس کے تعلقات اور پیشرفتوں کے سلسلہ میں فون کے ذریعہ ہوئی گفتگوhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2514171/%D9%81%DB%8C%D8%B5%D9%84-%D8%A8%D9%86-%D9%81%D8%B1%D8%AD%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%84%D8%A7%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%81-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B1%D9%88%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82%D8%A7%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%DB%8C%D8%B4%D8%B1%D9%81%D8%AA%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA
فیصل بن فرحان اور لاوروف: سعودی عرب اور روس کے تعلقات اور پیشرفتوں کے سلسلہ میں فون کے ذریعہ ہوئی گفتگو
شہزادہ فیصل بن فرحان کو دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ روز سعودی عرب اور روسی مذاکرات میں خطے میں تازہ ترین پیشرفت اور ان کی طرف کی جانے والی کوششوں کے بارے میں دونوں فریق کے مابین خیالات کا جائزہ لیا گیا ہے کیونکہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف کے ساتھ فون پر دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور مختلف شعبوں میں ان کی حمایت اور مضبوط کرنے کے طریقوں کے سلسلہ میں بھی تبادلۂ خیال کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی نے بتایا ہے کہ اس گفتگو میں گروپ آف ٹوئنٹی کی کوششوں کا جائزہ لیا گیا ہے اور یہ سعودی عرب کے ذریعہ تجویز کردہ ورکنگ شیڈول کے تحت ہے۔
اسی سلسلہ میں روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں فریقوں نے یمن میں فوجی، سیاسی، معاشرتی اور معاشی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔